Monday, October 19, 2009

By Muhammad AmirSultan Chishti of Ugalisharif923016778069


قربانی سے متعلق چند ضروری امور
قربانی حضرت ابراہیم علیہ السلام کی سنت ہے، جو اس امت کیلئے باقی رکھی گئی ہے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو قربانی کرنے کا حکم بھی دیا گیا۔قربانی کا وقتقربانی کا وقت دسویں ذوالحج کے طلوع صبح صادق سے بارہویں کے غروب آفتاب تک ہے ۔ مگر پہلا دن یعنی دسویں تاریخ سب سے افضل ہے، پھر گیارہویں اور بارہویں۔قربانی کا جانورقربانی ان جانوروں کی کی جا سکتی ہے۔ اونٹ، گائے، بکرا، بھیڑ، دنبہ۔قربانی کے گوشت کا حکمقربانی کے گوشت کے تین حصے کیے جاتے ہیں، ایک حصہ فقراء کیلئے، ایک حصہ دوست و احباب کیلئے اور ایک حصہ اپنے گھر والوں کیلئے۔ صدقہ ایک تہائی سے کم کا نہیں کیا جا سکتا۔ قربانی کا مسنون طریقہقربانی سے پہلے قربانی کے جانور کو چارہ ضرور دیں، یعنی بھوکا پیاسا ذبح نہ کریں، اور ایک جانور کے سامنے جانور کو ذبح نہ کریں اور پہلے سے چھری کو تیز کر لیں، ایسا نہ ہو کہ جانور گرانے کے بعد اس کے سامنے چھری تیز کی جائے، جانور کو بائیں پہلوں پر اس طرح لٹائیں کہ قبلہ کو اس کا منہ ہو اور اپنا داہنا پائوں اس کے پہلو پر رکھ کر تیز چھری سے ذبح کر دیا جائے۔

No comments:

Post a Comment