Monday, October 19, 2009

محمد شہباز شریف ByMuhammadAmirSultanChishti923016778069


شہباز شریف
میاں محمد شہباز شریف نام
1950تاریخ پیداءش
Aliveتاریخ وفات
وجھ شھرت
پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر
سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کے بھائی ہیں۔ 1950 میں لاہور میں پیدا ہوئے۔ پنجاب کے وزیر اعلی بھی رہے ہیں۔ ان کے ڈھائی سالہ دور میں ان کی انتظامی صلاحیتیں بے مثال تھیں۔

شہباز شریف 20 فروری 1997 سے 12 اکتوبر 1999 تک پنجاب کے وزیر اعلی رہے۔ اس کے بعد سعودی عرب ، لندن، برطانیہ میں جلا وطن ہیں۔ 11 مئی 2004 کو انہوں نے پاکستان واپس آنے کی کوشش کی مگر لاہور کے علامہ اقبال بین الاقوامی ہوائی اڈے (علامہ اقبال انٹرنیشنل ائیر پورٹ) سے انہیں واپس بھیج دیا گیا۔

خاندان
شہباز شریف مشہور صنعت کار میاں محمد شریف کے بیٹے اور میاں محمد نواز شریف سابق وزیر اعظم پاکستان کے بھائی ہیں۔ ان کی پہلی شادی 1973 میں بیگم نصرت شہباز سے ہوئی جن سے ان کے دو بیٹے حمزہ اور سلمان اور تین بیٹیاں ہیں۔ بعض ذرائع کے مطابق انھوں نے دو اور شادیاں بھی کی ہیں۔

تاریخچہ
صدر ایوانِ صنعت و تجارت لاہور (لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری ) 1985
رکن پنجاب اسمبلی (ایم پی اے پنجاب) 1988-1990
رکن قومی اسمبلی (ایم این اے) 1990-1993
رکن پنجاب اسمبلی (ایم پی اے پنجاب) اور قائدِ حزبِ اختلاف 1993-1996
رکن پنجاب اسمبلی (ایم پی اے پنجاب) اور وزیر اعلی پنجاب 20 فروری 1997 سے 12 اکتوبر 1999
صدر مسلم لیگ نواز گروپ اگست 2008-2002
فروری 2008 کے انتخابات کے بعد ضمنی انتخابات میں جیت کر پنجاب کے وزیر اعلی بنے۔ اس کے بعد 2009 میں نواز شریف اور شہباز شریف کو نا اہل قرار داے دیا گیا۔

وزارتِ اعلی پنجاب
میاں محمد شہباز شریف 20 فروری 1997 سے 12 اکتوبر 1999 تک پنجاب کے وزیر اعلی رہے۔ ان کا دور نہایت سخت انتظام کے لیے مشہور ہے جس میں انھوں نے لاہور کی شکل بدلنے کی کوشش کی۔ خصوصا ناجائز تجاوزات میں سے بے شمار کو ختم کیا۔ انھوں نے پنجاب کے ایسے سکولوں کے خلاف بھی اقدام اٹھائے جو عرف عام میں بھوت سکول یا گھوسٹ سکول کہلاتے ہیں یعنی وسائل استعمال کرتے ہیں مگر وہاں اساتذہ نہیں ہوتے یا سرے سے سکول ہی نہیں ہوتا۔

انھوں نے ڈھائی سال کے دوران اقربا پروری اور سفارش کے خلاف بھی نمایاں کارکردگی دکھائی اور بوٹی مافیا کے خلاف کام کیا۔ اپنے دور کے اخراجات اپنی جیب سے ادا کیے۔ اور اس دوران پورے پنجاب میں کوئی نئی گاڑی نہیں خریدی گئی۔ پولیس میں پہلی دفعہ پڑھے لکھے جوان لڑکوں کی بھرتی میرٹ کی بنیاد پر کی گئی۔

فروری 2008 کے انتخابات کے بعد ضمنی انتخاب میں جیت کر دوبارہ صوبہ پنجاب کے وزیر اعلیِ منتخب ہوئے۔ اور 2009 کو سپریم کورٹ نے دونوں بھائیوں کو نا اہل قرار دیا۔

جلا وطنی
12 اکتوبر 1999 کو پاکستان میں فوج نے اقتدار پر قبضہ کر لیا اور دوسرے لوگوں کے ساتھ شہباز شریف بھی قید میں رہے۔ بعد ازاں انھیں سعودی عرب جلا وطن کر دیا گیا۔ حکومت کے مطابق یہ ایک معاہدہ کے تحت ہوا مگر اس سے شریف خاندان انکار کرتا ہے اور حکومت بھی کوئی ثبوت بھی پیش نہیں کر سکی۔

لاہور ہائی کورٹ نے جب فیصلہ دیا کہ وہ پاکستان آنے میں آزاد ہیں تو انھوں نے 11 مئی 2004 کو انہوں نے پاکستان واپس آنے کی کوشش کی مگر لاہور کے علامہ اقبال بین الاقوامی ہوائی اڈے (علامہ اقبال انٹرنیشنل ائیر پورٹ) پر انھیں گرفتار کر کے واپس سعودی عرب بھیج دیا گیا۔

سعودی عرب سے اب وہ برطانیہ کے دارالحکومت لندن چلے گئے ہیں اور آج کل وہاں سے سیاست کرتے تھے۔ اس کے بعد وہ نواز شریف کے ساتھ لندن منتقل ہو گئے۔ حال ہی میں آل پارٹی کانفرنس میں انہوں نے فعال کردار ادا کیا ہے۔

مسلم لیگ کی صدارت
سعودی عرب میں قیام کے دوران 3 اگست 2002 کو مسلم لیگ نواز گروپ کا صدر چنا گیا۔ 2 اگست 2006 کو انھیں دوبارہ اگلی مدت کے لیے چنا گیا۔ نواز شریف کے مطابق پاکستانی حکومت نے انھیں اپنے بھائی نواز شریف سے متنفر کرنے کی کوشش بھی کی مگر ناکامی ہوئی۔ شہباز شریف کے مطابق وہ نواز شریف کو اپنے والد کی جگہ سمجھتے ہیں۔
































No comments:

Post a Comment